قسط نمبر ۱۹

1.4K 73 21
                                    



قسط نمبر ۱۹

"جیسا ڈاکٹر نے کہا ہے تُم وہی کرو گی کُچھ دِن آرام کرو گی تمہارا پسلی کی ہڈی ابھی صحیح طرح سے نہیں جُڑی ہے زیادہ کام کرنے سے اُس پر زور پڑتا ہے اور اِسی وجہ سے تمہیں بخار چڑھا تھا..."
اُس نے رسان سے کہا...
"ٹھیک ہے.."
اُس نے برقع اتارتے ہوئے مختصر جواب دیا...
"کھانا لاتی ہوں میں آپکے لئے بغیر کھائے ہی جانے کی جلدی کی ہوئی تھی آپ نے پھر ابھی آدھے گھنٹے میں آپکو ٹیوشن کے لئے بھی نکلنا ہے آرام بھی نہیں کرسکے جبکہ میں کہہ رہی تھی کہ میں ٹھیک ہوں مگر آپ کسی کی مان لیں ہرگز نہیں ڈاکٹر نے بھی یہی کہا کہ یہ نارمل ہے ۔۔۔"
اُس نے نروٹھے پن سے کہا...
وُہ بے اختیار ہنستے ہوئے بولا..
"ویسے تو بولتی نہیں ہو اور جب بولتی ہو تو نان اسٹاپ بولے ہی جاتی ہو.."
"اور آج نہیں جانا ٹیوشنز کے لئے چھٹی دی ہے میں نے بچوں کو تو تُم میرے آرام کی فکر مت کرو ابھی ایک آدھ گھنٹہ لیٹ جاؤں گا پھر باہر چلیں گے جب سے شادی ہوئی ہے گھر ہی گھر میں ہو بس تُم.."
اُس نے بیڈ پر پیر پسارتے ہوئے متانت سے کہا...
"میں کھانا لاتی ہوں.."
وُہ اپنا خوشی چھپاتے ہوئے بولی اور کمرے سے باہر چلی گئی جبکہ علی کو یک گونہ سکون محسوس ہوا تھا نجانے کیوں؟...

_________________________________________

"گھومنے پھرنے ابھی تو اِس کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی.."
شفق خاتون نے کڑی نظروں سے اُن دونوں کو دیکھتے ہوئے کہا..
"ہاں تو اچھا ہی ہے نا شفق بچی گھر سے باہر جائے گی کُچھ دیر تو طبیعت پر اچھا اثر پڑے گا ویسے بھی جب سے شادی ہوئی ہے کہیں باہر نہیں گئے دونوں..."
سبحان صاحب نے فوراً کہا جس پر اُنہیں بھی گھوری سے نوازا گیا..
"ہاں تو میں کون سا منع کر رہی ہوں میں بھی اِس کی طبیعت کا خیال کرکے ہی کہہ رہی ہوں..."
اُنہوں نے بُرا سا منہ بناکر کہا۔۔...
"امی ویسے بھی میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے سنیں ہم کسی اور دِن چلیں گے.."
نور نے اُن کی ناراضگی کے پیشِ نظر علی سے کہا...
"ارے نہیں بیٹے میں تو صرف تیری فکر میں کہہ رہی تھی باقی یہی تو دِن ہے تُم لوگوں کے گھومنے پھرنے کے.."
اُنہوں نے جس دِل سے کہا تھا یہ وہی جانتی تھیں کیونکہ وُہ علی کو خود سے بدظن نہیں کرنا چاہتی تھیں...
"تُم لوگ جاؤ بیٹا.."
سبحان نے ٹی وی کا والیوم آن کرتے ہوۓ کہا...
"آپ میرے معاملات میں مت بولا کریں میں جانتی ہوں کتنی ڈھیل دینی ہے کتنی نہیں اتنا کھلا نہیں چھوڑ دینا چاہیے بیٹے کو کہ بہو کے کھونٹے سے ہی بندھ کر رہ جائے.."
اُن دونوں کے جانے کے بعد وُہ سبحان صاحب کے سر ہوئیں...
"شفق بی بی اتنی بھی لگامیں مت کسو کہ بچے رسی تُڑوا کر بھاگنے پر تُل جائیں ابھی اُس بچی کو آئے صرف مہینہ ہوا ہے تُم نے ابھی سے اُس پر روک ٹوک اور پابندیاں لگا دی ہیں پورے گھر کا بوجھ اُس کے سر پر ڈال دیا ہے اور وُہ صابر و شاکر بچی زبان پر حرف لائے بغیر سب کر رہی ہے اب کُچھ اُس کی خوشی کا بھی خیال رکھو اُس کی بھی خواہش ہوگی اپنے شوہر کے ساتھ گھومنے پھرنے کی گھر کی فکر سے آزاد کُچھ وقت گزارنے کی تمہاری اپنی بھی دو دو بیٹیاں ہیں کل کو دوسرے گھر میں اگر اُن کے ساتھ بھی یہی سب ہوگا تو کیا تمہیں تکلیف نہیں پہنچے گی... تمہیں اُس لڑکی کا کوئی احساس ہی نہیں تُم سمجھتی ہو وُہ تمہاری نوکرانی ہے بہو نہیں تمہارے اِسی رویے کو دیکھ کر گھر آنے والے رشتے داروں کا رویہ بھی اُس کے ساتھ عجیب ہی ہوتا ہے اولادوں نے تمہاری اُسے مشین سمجھا ہوا ہے بشمول اُس کے شوہر نے آج صاحبزادے نے اپنی مرضی سے ٹیوشنز کی چھٹی کرلی اور اُس پر احسان کرکے لے کر چلا گیا باہر ورنہ اُسے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ صرف اُس کی عدم توجہی کی وجہ سے اُس کی بیوی اُس کے اپنے ہی گھر والوں اور باہر والوں کے لئے محض مذاق بن کر رہ گئی ہے ... خدا کا واسطہ ہے تُمہیں شفق اگر وہ یتیم ہے تُم تو ابلیس نہ بنو بیٹی نہیں سمجھ سکتی اِنسان ہی سمجھ لو..."
وُہ جو اتنے دنوں سے سب کُچھ دیکھتے ہوئے برداشت کر رہے تھے آج اُن پر پھٹ پڑے مگر شفق خاتون نے بے نیازی سے اُن کی بات کاٹ کر بولیں...
"یہ میرا گھر ہے اور میں جانتی ہوں مجھے اپنا گھر کس طرح چلانا ہے..."
"تمہیں کہیں پچھتانا نہ پڑ جائے اس شفق کیونکہ جتنے اچھے سے میں علی کو جانتا ہوں تُم نہیں جان ہی نہیں سکتی وُہ بہت اُصول پسند آدمی ہے میں تو اُس کے رویے پر حیران ہوں وہ اپنی بیوی کے معاملے میں اتنا بے حس کیوں ہوگیا ہے مگر میں اتنا بھی جانتا ہوں آج نہیں تو کل اُسے اِس بات کا احساس ضرور ہوگا کہ خاندان میں ایک عورت کی عزت اُس کا شوہر ہی کروا سکتا ہے بس تُم اُس وقت سے ڈرو جب تمہارے اِس رویے کو دیکھ کر وہ تمہارے سامنے آکھڑا ہوگا اور بِلکُل صحیح ہوگا..."
ا اُنہوں نے سمجھانا چاہا...
"وُہ میرا بیٹا ہے اور اُسے قابو کرنا میں جانتی ہوں آپ اس بات کی فکر مت کریں..."
انہوں نے پُر سوچ انداز میں کہتے ہوئے بنایا ہوا پان منہ میں ڈالا...

محبت ہوگئی آخرOnde histórias criam vida. Descubra agora