پھر سال بدل جائیگا کردار وہی ہونگے
بَس نام بدل جائینگے سردار وہی ہونگےپھر سے بِکینگے سب کے ایمان اور زباں بھی
خریدار بدل جائینگے بازار وہی ہونگےاِیماں کے تذکرے بھی بیان کر کے دیکھو
دو چَند بدل جائینگے ہزار وہی ہونگےجو آج کہہ رہے ہیں کل ایسا نہیں ہوگا
کل پھراسی غلط کے طرف دار وہی ہونگےپھر جیت ہوگی جھوٹ کی پھر سچ کو مات ہوگی
جو حق کا ساتھ دیں پھر سنگسار وہی ہونگےحالات دیکھ کر یہ، دِل مجھ سے کہہ رہا ہے
صرف اپنے بدل جائینگے اَغیار وہی ہونگےواقِف ہوا ہوں اب میں دُنیا کی عدّاوت سے
دُشمن نہ بدل جاۓ تو سب یار وہی ہونگے
ESTÁS LEYENDO
شاعری💕💕
Poesíaیہ میری کچھ چنی ہوئی پسندیدہ شاعری ہے جنہیں میں ہر وقت پڑھنا اور گنگنانا پسند کرتی ہوں۔۔۔۔امید ہے کہ آپ لوگوں کو بھی پسند آجاۓ۔۔