ایک الجھی پہیلی رہ گئی ہے
اداسی ہی سہیلی رہ گئی ہےتمہارا عکس رخصت ہوگیا ہے
ہماری آنکھ گیلی رہ گئی ہےکسی کا کچھ نہیں بگڑا ہوس میں
کسی کی روح میلی رہ گئی ہےکہیں پہ سیج پھولوں کی سجی ہے
کہیں سوکھی چنبیلی رہ گئی ہےڈسا تھا خواب کے اک اژدہے نے
ہماری آنکھ نیلی رہ گئی ہےمکیں سب جا بسے پردیس , پیچھے
فقط بنجر حویلی رہ گئی ہےتھی جس کی بات کب کا مرچکا ہے
مگر وہ بات پھیلی رہ گئی ہےخدا کے ہاتھ میں عزت ہے , دیکھو !
تمہاری چال کھیلی رہ گئی ہےلکیریں مٹ گئیں اس نام کی سب
مری خالی ہتھیلی رہ گئی ہےمحبت اصلی تھی جو مر گئی ہے
مگر اک یاد جعلی رہ گئی ہےچلے آو کہ تیرے بن جہاں میں
تری تابی اکیلی رہ گئی ہےتعبیر علی
YOU ARE READING
شاعری💕💕
Poetryیہ میری کچھ چنی ہوئی پسندیدہ شاعری ہے جنہیں میں ہر وقت پڑھنا اور گنگنانا پسند کرتی ہوں۔۔۔۔امید ہے کہ آپ لوگوں کو بھی پسند آجاۓ۔۔