تلاش..!

29 2 0
                                    

تلاش!

روئے زمین کی سب سے حسین شہزادی!
تمہاری تلاش میں ان گنت سرابوں کو پار کرنے کے بعد
آج وقت کی دہلیز پر بے یار و مددگار کھڑا ہوں
اور اس وقت کو کوس رہا ہوں جس وقت تمہارا عکس میری آنکھ کے محور میں روشنی کی صورت سرایت کرکے دائرہ در دائرہ میرے وجود کے مرکز کو حصار_عشق میں دھکیل رہا تھا۔
جانتا ہوں !
تمہارے قہقہے آج بھی فضائوں میں رنگ بکھیر دیتے ہونگے
کائنات کی خوبصورتی تمہارے ہونے کی دلیل ہے
تم صرف خواب ہوتی تو یہ کہکشاں کب کی ٹوٹ چکی ہوتی
یہ ستارے ماند پڑ چکے ہوتے
یہ چاند یہ سورج بے مطلب ہوتے
تمہارے ہونے سی ہی تو ہوائیں معطر ہیں
تم ہو! ہاں تم موجود ہو
یہیں کہیں !میرے آس پاس
بہت پاس
کیونکہ
دروازے کی دستک کے ساتھ ساتھ دل میں مچلتی ہرخواہش تمہارے ہونے کا پیام دیتی ہے
یہ خواب تمہارے بھیجے ہوئے صحیفے ہیں

مگر میری تلاش ۔۔۔۔۔آہ۔۔۔!

نہ جانے کب منزل_موجود کی آخری سیڑھی نصیب ہو
تمہارا شاعر مسکرانا بھول چکا ہے
اب فقط زرد قہقہوں کا خول ویران جزیرے میں ہریالی کی امید ہے
وہ دن دور نہیں جب زردی پورے وجود میں پھیل جائے اور تم کسی کتبے پر لکھا ہوا پاو
"تلاش ختم ہوئی"

راشد علی مرکھیانی

شاعری💕💕Onde histórias criam vida. Descubra agora