پتھر ہے مگر برف کے گالوں کی طرح ہے
اک شخص اندھیروں میں اجالوں کی طرح ہےخوابوں کی طرح ہے نہ خیالوں کی طرح ہے
وہ علم ریاضی کے سوالوں کی طرح ہےالجھا ہوا ایسا کہ کبھی حل نہ ہو سکا
سلجھا ہوا ایسا کہ مثالوں کی طرح ہےوہ مل تو گیا ہے مگر اپنا ہی مقدر
شطرنج کی الجھی ہوئی چالوں کی طرح ہےوہ روح میں خوشبو کی طرح ہو گیا تحلیل
جو دور بہت چاند کے ہالوں کی طرح ہے ____!!

VOUS LISEZ
شاعری💕💕
Poésieیہ میری کچھ چنی ہوئی پسندیدہ شاعری ہے جنہیں میں ہر وقت پڑھنا اور گنگنانا پسند کرتی ہوں۔۔۔۔امید ہے کہ آپ لوگوں کو بھی پسند آجاۓ۔۔