اترن

31 2 1
                                    

کسی کو فرصت نہیں ہے 
کہ خستہ کپڑوں کے روگ پالے
پرانی اشیاء پہ بین ڈالے
یا اپنی اترن کے بھید رکھے
کسی کو حاجت نہیں ہے
کہ رفتگاں کا غذاب جھیلے
پرانی بازی کو پھر سے کھیلے
کسی کے ہونے کو اپنے جینے کی شرط کرلے
اسی لیے تو
مجھے یہ بالکل فکر نہیں ہے
کہاں پہ تمہاری عمر بیتی
یا کیسی حالت میں وقت کاٹا
بچھڑ کے مجھ سے کسے ملے تم
مجھے یہ بالکل فکر نہیں ہے
کہ میری اترن کو کس نے پہنا....🖤

شاعری💕💕Where stories live. Discover now