از قلم سلویہ اسلام
میں مثال ہوں کسی
خزاں ذدہ شجر کا
کہ جب بارش برستی ہے
ہوائیں رخ بدلتی ہے۔
میں جھڑتی ہوں،
سسکتی ہوں،
درد کی شدت سے رقص کرتی ہوں
میں خود کو ختم ہونے سے بچاتی ہوں،
مگر پھر بھی،
مجھے معلوم ہے یارو!
کہ طوفاں ہو
یا بارش ہو،
کوئی آفت، مصیبت ہو،
سنبھل کر بھی، پھسل کر بھی
مجھے جھڑ ہی تو جانا ہے!
YOU ARE READING
شاعری💕💕
Poetryیہ میری کچھ چنی ہوئی پسندیدہ شاعری ہے جنہیں میں ہر وقت پڑھنا اور گنگنانا پسند کرتی ہوں۔۔۔۔امید ہے کہ آپ لوگوں کو بھی پسند آجاۓ۔۔