وباء کے دنوں میں
ایک لڑکی
رو رو کر ایک ہی سوال کرتی ہے
مجھے محروم نہ رکھا جائے
وہی آنسو جو محبت میں بہتے تھے
اب رہائی کے لیے بہتے ہیں
دن بدن مفلوج ہوتا جسم
دل کو چھلنی کرتے رویے
مزید اکساتے ہیں
کہ بس کاش اس بار بلاوا آ جائے
اور دعاؤں کی اصل وجہ
رب عظیم کے سوا کسی کو بتا نہیں سکتی
اور رب جانتا ہے بعض صورتوں میں دنیا سے رہائی کی دعائیں جائز ہیں
سو وہ بھی یہی امید لیے دعا کرتی ہے
کہ اسکی دعا پہ جائز کا حکم لگ جائے
سوچتی ہے
جہاں اتنے لوگ جا رہے
ایک وہ بھی سہی
خدارا اسے بھی رہائی کا عندیہ دے دیا جائے
پیچھے رہ جانے والوں کا دکھ ستاتا ہے
مگر یہ خیال...
کہ جب دکھ سانجھا ہو جائے تو کم ہو جاتا ہے
اس وقت پوری دنیا کا دکھ سانجھا ہو چکا ہے
سو پیچھے رہ جانے والوں کو اس سانجھے دکھ سے کم دکھ ہوگا
ماں کے آنسوؤں سے ڈر لگتا ہے
مگر اپنی حالت زیادہ ڈراتی ہے
کبھی کبھی چاہتی ہے
ایک ایک سے جا کر کہے
خدارا
اتنے صدق سے "آمین" کہہ دو
کہ رب کریم رہائی کا سندیسہ بھیج کر کرم کردے
بے بسی منہ کو آ رہی ہو
تو سنبھلنا مشکل ہوتا ہے
وہ ارد گرد بٹتی موت کو یوں حسرت زدہ نگاہوں سے تکتی ہے
جیسے کوئی بھوکا کھانے کوت ع
VOCÊ ESTÁ LENDO
شاعری💕💕
Poesiaیہ میری کچھ چنی ہوئی پسندیدہ شاعری ہے جنہیں میں ہر وقت پڑھنا اور گنگنانا پسند کرتی ہوں۔۔۔۔امید ہے کہ آپ لوگوں کو بھی پسند آجاۓ۔۔